بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کے فدیہ کا حکم


سوال

 ہماری بڑی بہن جو شوگر اور بلڈ پریشر کی مریضہ ہے وہ روزے نہیں رکھ سکتی؛ کیوں کہ صحت پر اثر پڑتا ہے اور ابھی حال ہی میں ہائی بلڈپریشر کی وجہ سے ہسپتال  میں  داخل ہوئی ۔  دوہزار بیس کے سال میں روزے کا فدیہ ادا کرنا ہوگا ؟ اگر کرنا ہوگا تو پاکستانی روپے میں کتنا ادا کرنا ہوگا؟

جواب

بصورتِ مسئولہ اگر ماہر دین دار ڈاکٹر کے مطابق آپ کی مریضہ بہن کی صحت یابی کی امید ہے، یا وہ سردی کے ایام میں روزوں کی قضا کرسکتی ہیں تو  فی الحال فدیہ کا حکم نہیں ہے، بلکہ بیماری کی وجہ سے ابھی روزے چھوڑنے کی اجازت ہے، بعد ازاں جب صحت یاب ہوجائیں یا سردی کے ایام میں روزوں کی قضا کرلیں۔

لیکن اگر ماہر دین دار ڈاکٹر کی رائے یہ ہے کہ اب ان کی صحت یابی کی امید نہیں ہے اور وہ سردی کے ایام میں بھی قضا نہیں کرسکتیں تو ایسی صورت میں روزے کے بدلے فدیہ دینا درست ہے، ایک روزے کےفدیہ کی مقدار  پونے دو کلو گندم  یا اس کی قیمت ہے، مہینہ میں  جتنے روزے ہوں 29 یا 30 اتنے ہی فدیہ ادا کرنے ہوں گے۔ اور اس سال (2020ء - 1441ھ) گندم کے اعتبار سے ایک فدیے کی رقم 100 روپے ہے، یعنی 29 روزے ہوں تو 2900 روپے، 30 ہوں تو تین ہزار روپے فدیہ ہوگا۔

فدیہ ادا کرنے کے بعد اگر وہ روزے رکھنے پر قادر ہوجاتی ہیں تو ان روزوں کی قضا کرنا ہوگی، اور فدیہ میں دی ہوئی رقم نفلی صدقے میں تبدیل ہوجائے گی۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200190

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں