بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

"فیھا" نام رکھنا درست نہیں ہے؟


سوال

"فیھا"  نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ ناموں کے سلسلے میں اسلامی تعلیمات یہ ہیں کہ نام ایسا رکھا جائے جس کا معنیٰ عمدہ ہو؛ اس لیے کہ نام کے اچھا اور بامعنیٰ ہونے کا انسان کی شخصیت پر اثر پڑھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ  اچھے نام رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بہتر یہ ہے کہ بچوں کے نام انبیاءِ عظام علیہم الصلوات والتسلیمات اور صحابہ کرام علیہم الرضوان  کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کرکے  اور بچیوں کے نام امہات المؤمنین اور دیگر صحابیات رضی اللہ عنھن کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کر کے رکھا جائے۔ 

صورتِ  مسئولہ میں  "فیھا  "  کوئی نام نہیں ہے بلکہ "فی " حرف ہے اور "ھا" ضمیر ہے،جس کا مطلب ہے' اس کے اندر'  یہ نام  رکھنا درست نہیں ہے۔

  فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144310100892

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں