ایام بیض کے روزے تین اکٹھے رکھنا شرط هے یا مہینے میں کسی بھی دن الگ الگ رکھنے سے فضیلت حاصل هو جائے گی؟
قمری مہینے کے کسی بھی حصے (اول، درمیان، آخر یا متفرق) میں تین روزے رکھ لینے سے حدیث شریف کے مطابق یہ فضیلت حاصل ہوجاتی ہے کہ جس شخص کا معمول (علاوہ رمضان المبارک کے ) ہر مہینے تین روزے رکھنے کا ہو، گویا اس نے ساری زندگی روزے رکھے۔ البتہ "ایامِ بیض" عرفی اعتبار سے قمری مہینے کی تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں تاریخ کو کہتے ہیں، لیکن احادیثِ مبارکہ میں مذکورہ فضیلت ایامِ بیض کے ساتھ مقید نہیں ہے، اور رسول اللہ ﷺ کا اپنا معمول بھی مختلف تھا، آپ ﷺ کبھی مہینے کی ابتدا اور درمیان اور انتہا میں بھی روزے رکھتے تھے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210200470
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن