بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک سابقہ فتوے کی عبارت کی وضاحت


سوال

فتوی نمبر 144108201161 میں "راشن مالک" لکھا ہے، اس کا کیا مطلب ہے؟

جواب

مذکورہ فتوی میں اصل جملہ یہ ہے : ’’کسی مستحقِ زکاۃ مسلمان شخص کو  زکاۃ کے پیسوں سے راشن،  مالک بناکر دے دینا صحیح ہے، اس سے زکاۃ ادا ہوجائے گی‘‘۔

اور اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی مستحقِ زکاۃ مسلمان شخص کو اگر زکاۃ کے پیسوں سے راشن خرید کر وہ راشن اسے مالک بنا کر دے دیا جائے تو  زکاۃ ادا ہوجاتی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201927

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں