فاتحہ کے نام پر کیے گئے چندے کا پیسہ مسجد یا مدرسہ کے کسی کام میں لگا سکتے ہیں یا نہیں؟
بزرگوں کے نام پر فاتحہ دینا ، یا فاتحہ کے نام پر چندہ کرنا صحابہ کرام ،تابعین و تبع تابعین رضی اللہ عنہم یا ائمہ مجتہدین میں سے کسی سے ثابت نہیں ہے، اس لیے یہ امور بدعات میں شامل ہیں، ان سے احتراز کرنا لازم ہے۔ لہذا فاتحہ کے نام پر جمع کی گئی رقم اس رقم کے مالک افراد کو واپس کرنا لازم ہے، البتہ متعلقہ افراد کی اجازت سے اب وہ رقم مسجد یا مدرسہ میں خرچ کی جائے تو جائز ہے۔ (کفایت المفتی، 1/219دارالاشاعت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200462
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن