میں امام تھا، عصر نماز میں جب تیسری رکعت کے بعد میں صحیح صحیح کھڑا ہوا تو ایک مصلی نے لقمہ دیا اور میں لقمہ سے بیٹھنے کے قریب ہوگیا، بیٹھنے کے قریب ہوتے ہی دوسرے مصلی نے لقمہ دیا؛ تو میں پھر سے صحیح کھڑے پر ہوگیا؛ اس حال میں میرا سجدہ سہو واجب ہوا یانہیں؟
سجدۂ سہو واجب ہونے کا اصول یہ ہے کہ نماز کا کسی واجب کے چھوٹ جانے سے، یا فرض کی تاخیر سے، یا واجب کی تاخیر سے یا واجب کے تکرار سےسجدۂ سہو واجب ہوتا ہے۔
اب آپ نے سوال میں جو صورت ذکر کی ہے اس صورت میں آپ کے چوتھی رکعت کے قیام میں تاخیر تو ہوئی لیکن یہ تاخیر تین مرتبہ معتدل انداز میں ’’سبحان اللہ‘‘ کہنے کی مقدار نہیں ہوئی، (جیساکہ آپ کے بیان سے اندازا ہوتاہے) ؛ اس لیے سجدہ سہو واجب نہ ہو گا، تاہم اگر سجدۂ سہو واجب نہ ہونے کے باوجود آپ نے سجدۂ سہو کرلیا تھا تو نماز ہوگئی۔
الفتاوى الهندية (1/ 126):
"ولايجب السجود إلا بترك واجب أو تأخيره أو تأخير ركن أو تقديمه أو تكراره أو تغيير واجب بأن يجهر فيما يخافت وفي الحقيقة وجوبه بشيء واحد وهو ترك الواجب، كذا في الكافي."
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144108201224
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن