بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض نماز کی تیسری رکعت میں بسم اللہ پڑھنے سے سجدہ سہوہ کا حکم


سوال

اگر امام صاحب فرض نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد بسم اللہ مکمل پڑھ لے، تو سجدہ سہو واجب ہو گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں فرض  نماز  کی تیسری  رکعت میں اگر سورۃ فاتحہ کے بعد بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ لی جائے تو اس سے سجدہ سہو واجب نہیں ہوتا،چاہے جماعت کی نماز میں امام سے یہ غلطی ہو یا انفرادی نماز پڑھنے والے سے۔

فتاوی محمودیہ میں ہے:

سوال(10428):اگر فرض نماز میں تیسری یا چوتھی  رکعت میں صرف بسم اللہ یا پوری تسمیہ پڑھ لی، پھر یاد آیا کہ رکوع کرنا ہے اور بغیر کوئی سورت پڑھے رکوع کیا تو سجدہ سہوہ کرنا چاہیے یا نہیں؟

الجواب حامدا ومصلیاً: فرض  کی تیسری یا چوتھی رکعت میں ختم سورۃ فاتحہ پر رکوع سے پہلے اگر بسم اللہ پڑھ لی ہے تو اس سے سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا۔فقط واللہ اعلم

حررہ العبد محمود غفرلہ، دارالعلوم دیوبند۔

(کتاب الصلوۃ، باب سجود السہو، عنوان: تیسری چوتھی رکعت میں صرف بسم اللہ پڑھنا،ج:22،ص:222،ط:ادارۃ الفاروق)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"وفي أظهر الروايات لا يجب لأن القراءة فيهما مشروعة من غير تقدير، والاقتصار على الفاتحة مسنون لا واجب". اهـ.

(کتاب الصلوۃ، واجبات الصلوۃ، ج:1، ص:459، ط:ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411100740

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں