بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 محرم 1447ھ 03 جولائی 2025 ء

دارالافتاء

 

فرض نمازوں کی چاروں رکعت میں سورۂ فاتحہ پڑھنے کا حکم


سوال

ظہر عصر اور عشاء کی فرض نمازوں میں کیا امام چاروں  رکعتوں میں  سورۂ فاتحہ پڑھے گا یا پہلی دو میں پڑھے گا اور بعد میں نہیں پڑھے گا؟ رہنمائی فرما دیں۔

جواب

 ظہر عصر اور عشاء کی فرض نمازوں کی  چاروں رکعتوں میں سورۂ فاتحہ پڑھی جائے گی، البتہ فرض کی پہلی دو رکعات میں سورۂ فاتحہ پڑھنا واجب ہے؛  یعنی نہ پڑھنے کی صورت میں سجدۂ سہو لازم ہو گا، اور فرض کی باقی دو رکعات میں سورۂ فاتحہ  پڑھنا سنت ہے، نہ پڑھنے پر سجدۂ سہو لازم نہیں ہو  گا، مذکورہ حکم میں امام و منفرد نماز پڑھنے والا برابر ہیں۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وتجب قراءة الفاتحة وضم السورة أو ما يقوم مقامها من ثلاث آيات قصار أو آية طويلة في الأوليين بعد الفاتحة كذا في النهر الفائق وفي جميع ركعات النفل والوتر. هكذا في البحر الرائق."

(كتاب الصلاة، الباب الرابع في صفة الصلاة، الفصل الثاني في واجبات الصلاة، 1/ 71، ط: دار الفكر، بيروت)

فتاوی شامی میں ہے:

"قلت: لا يخفى أن قراءة الفاتحة في الشفع الثاني ليست بواجبة، بل ذاك على وجه الدعاء في ظاهر الرواية وإن كانت واجبة على رواية الحسن بن زياد، فعلى هذا إذا قرأ الفاتحة مرة لم يتعين انصرافها إلى تلك الركعة."

(كتاب الصلاة، آداب الصلاة، 1/ 536، ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144612100806

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں