اگر کوئی شخص فرض کی تیسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سہوًا قرآنی آیات ذکر کی غرض سے پڑھ لے تو کیا نماز فاسد ہوجاتی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں فرض نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں قصداً سورہ فاتحہ کے ساتھ سورت نہیں ملانی چاہیے، نہ تلاوت کی نیت سے اور نہ ذکر کی غرض سے،تاہم سورت یا آیت ملانے کی صورت میں نہ نماز فاسد ہوگی اور نہ ہی سجدہ سہو واجب ہوگا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
" وَلَوْ قَرَأَ فِي الْأُخْرَيَيْنِ الْفَاتِحَةَ وَالسُّورَةَ لَا يَلْزَمُهُ السَّهْوُ وَهُوَ الْأَصَحُّ ".
( كتاب الصلاة، الْبَابُ الثَّانِي عَشَرَ فِي سُجُودِ السَّهْوِ، ١ / ١٢٦، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202359
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن