فجر کی جماعت کھڑی ہے تو سنتیں کس جگہ ادا کریں (جہاں قراءت کی آواز آرہی ہو وہاں پڑھ سکتے ہیں کہ نہیں)؟
سنت طریقہ تو یہ ہے کہ فجر کی سنتیں گھر میں ہی ادا کی جائیں،البتہ اگر فجر کی فرض نماز کی جماعت کھڑی ہو اور سنتیں مسجد میں ادا کی جائیں تو جماعت کی صفوں سے ہٹ کر باہر ہال میں یا کسی ستون کے پیچھے یا جماعت کی صفوں سے دور کسی کونے میں سنتیں ادا کی جائیں، خواہ وہاں قراءت کی آواز پہنچتی ہو یا نہ پہنچتی ہو اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا،البتہ جماعت کی صفوں کے ساتھ متصل ،امام کے بلکل پیچھے سنتیں ادا کرنا مکروہ ہے۔
البحر الرائق میں ہے:
"السنة في السنن أن يأتي بها في بيته أو عند باب المسجد وإن لم يمكن ففي المسجد الخارج وإن كان المسجد واحدا فخلف الأسطوانة ونحو ذلك أو في آخر المسجد بعيدا عن الصفوف في ناحية منه وتكره في موضعين الأول أن يصليها مخالطا للصف مخالفا للجماعة الثاني أن يكون خلف الصف من غير حائل بينه وبين الصف والأول أشد كراهة من الثاني."
(باب ادراک فریضۃ الصلاۃ،ج2،ص80،ط؛دار الکتاب الاسلامی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144507100330
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن