بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض کی آخری دو رکعتوں میں فاتحہ کے بعد سورت پڑھنا


سوال

خالی رکعتوں میں" قل ھواللہ احد۔۔۔۔۔۔" پڑھنا چاہیے یا نہیں؟

جواب

چار رکعت والی فرض نماز کی آخری دو رکعتوں میں اور مغرب کی تیسری رکعت میں سورۃ فاتحہ پر اکتفاء کرنا سنت ہے سورۃفاتحہ کے بعد سورت نہ ملانا سنت ہے اگر سورت ملادی تو سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا تا ہم اس کی عادت بنالینا خلاف اولیٰ اور غیر مناسب ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہےـ:

"ولو قرأ في الأخريين الفاتحة والسورة لا يلزمه السهو وهو الأصح"

(کتاب الصلوۃ ، الباب الثانی عشر فی سجود السهو جلد ۱ ص : ۱۲۶ ط : دارلفکر)

فتاوی شامی میں ہے:

"(واكتفى) المفترض (فيما بعد الأوليين بالفاتحة) فإنها سنة على الظاهر، ولو زاد لا بأس به 

(قوله ولو زاد لا بأس) أي لو ضم إليها سورة لا بأس به لأن القراءة في الأخريين مشروعة من غير تقدير والاقتصار على الفاتحة مسنون لا واجب فكان الضم خلاف الأولى وذلك لا ينافي المشروعية"

(کتاب الصلوۃ ، فصل فی بیان تالیف الصلوۃ الي انتهائها جلد ۱ ص : ۵۱۱  ط : دار الفکر)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144311100842

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں