ایک شخص نے فرض نماز کی تیسری رکعت مسئلہ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے یا بھول کر سورۃ فاتحہ کی جگہ تشہد پڑھ لیا اور سجدہ سھو بھی نہ کیا تو اس صورت میں نماز ہوجائیگی یا نہیں؟
واضح رہے کہ فرض نماز کی آخری دو رکعتوں میں چوں کہ قراء ت واجب نہیں ہے اس لیے ان دونوں رکعتوں فاتحہ کی جگہ تشھد پڑھنے سے سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا،لہذا مذکورہ شخص کا نماز درست ہےالبتہ اس کی عادت نہ بنائی جائے۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"ولو تشهد في قيامه قبل قراءة الفاتحة فلا سهو عليه وبعدها يلزمه سجود السهو وهو الأصح؛ لأن بعد الفاتحة محل قراءة السورة فإذا تشهد فيه فقد أخر الواجب وقبلها محل الثناء، كذا في التبيين ولو تشهد في الأخريين لا يلزمه السهو، كذا في محيط السرخسي."
(کتاب الصلاۃ ،الباب الثانی عشر فی سجود السھو، ج:1،ص:127،ط:المطبعۃ الکبری الامیریہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403101545
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن