میں اپنی بیٹی کا نام"فروہ/ فرواہ" رکھنا چاہتا ہوں۔ یہ نام رکھنا صحیح ہے؟؟؟ برائے کرم اسکا مطلب بھی بتا دیں؟ اور کیا یہ صحابیہ کا نام ہے؟ جزاکم اللہ خیرا
’’فروہ‘‘ نام کا مطلب ہے: مال دار۔ نام اچھا ہے، رکھ سکتے ہیں۔
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی ہم شیرہ کا نام ام فروہ تھا۔
الإصابة في تمييز الصحابة (8/ 274):
" أم فروة بنت أبي قحافة التيمية أخت أبي بكر الصديق، ذكرها الدارقطني في كتاب الإخوة، وقال: زوجها أخوها الأشعث بن قيس".
اسی طرح حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے پوتے جعفر صادق کی والدہ کو کتبِ تاریخ میں ام فروہ سے ذکر کیا گیا ہے۔
تهذيب التهذيب (2/ 88):
"جعفر بن علي بن الحسين بن علي بن أبي طالب الهاشمي العلوي.
أبو عبد الله المدنى الصادق، وأمه أم فروة بنت القاسم بن محمد بن أبي بكر". فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144112200120
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن