بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فروہ نام رکھنا


سوال

 میں اپنی بیٹی کا نام"فروہ/ فرواہ" رکھنا چاہتا ہوں۔ یہ نام رکھنا صحیح ہے؟؟؟ برائے کرم اسکا مطلب بھی بتا دیں؟ اور کیا یہ صحابیہ کا نام ہے؟ جزاکم اللہ خیرا

جواب

’’فروہ‘‘  نام کا مطلب ہے: مال دار۔  نام اچھا ہے، رکھ سکتے ہیں۔

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی ہم شیرہ کا نام ام فروہ تھا۔

الإصابة في تمييز الصحابة (8/ 274):
" أم فروة بنت أبي قحافة التيمية أخت أبي بكر الصديق، ذكرها الدارقطني في كتاب الإخوة، وقال: زوجها أخوها الأشعث بن قيس".

اسی طرح حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے پوتے جعفر صادق کی والدہ  کو کتبِ تاریخ میں  ام فروہ سے ذکر کیا گیا ہے۔

تهذيب التهذيب (2/ 88):
"جعفر بن علي بن الحسين بن علي بن أبي طالب الهاشمي العلوي.
أبو عبد الله المدنى الصادق، وأمه أم فروة بنت القاسم بن محمد بن أبي بكر". فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144112200120

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں