میرا رہائش کے علاوہ بھی ایک اور گھر ہے جس کو بیچنے کے لیے رکھا ہے، لیکن دو سال سے نہیں بک رہا ہے زکوٰۃ کیسے ادا کی جائے؟
صورتِ مسئولہ میں آپ کے پاس جو بیچنے کے لیے گھر ہے، اگر یہ گھر خریدتے وقت ہی اسے نفع پر بیچنے کی نیت تھی تو یہ مالِ تجارت ہے، اور اس کی زکاۃ ادا کرنا آپ پر لازم ہے، اس گھر کی موجودہ مارکیٹ مالیت نکال کر اس پر زکاۃ ادا کریں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(أو نية التجارة) في العروض".
(جلد۲ ص:۲۶۷، ط: ایچ ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144408102320
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن