بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فرجِ داخل (شرم گاہ کے اندرونی حصہ) میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹنے کی وجہ


سوال

 فرج داخل میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، روزہ ٹوٹنے کی علت کیا ہوگی کس وجہ سے روزہ ٹوٹے گا؟ 

جواب

عورت کی شرمگاہ کے بیرونی حصہ میں دوا لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، لیکن شرم گاہ کے اندرونی حصہ (فرج داخل) میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؛ کیوں کہ جسم کے معتاد راستوں میں سے کسی راستے سے اگر کوئی چیز ’’جوفِ بدن‘‘ (جسم کے داخلی حصہ) میں پہنچ جائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اور فرجِ داخل (شرم گاہ کا اندرونی حصہ) بھی  چوں کہ ’’جوفِ بدن‘‘ کے حکم میں ہے، اس  لیے فرجِ داخل میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 400):

"قلت: الأقرب التخلص بأن الدبر والفرج الداخل من الجوف إذ لا حاجز بينهما وبينه فهما في حكمه والفم والأنف و إن لم يكن بينهما وبين الجوف حاجز إلا أن الشارع اعتبرهما في الصوم من الخارج و هذا بخلاف قصبة الذكر فإن المثانة لا منفذ لها على قولهما و على قول أبي يوسف و إن كان لها منفذ إلى الجوف إلا أن المنفذ الآخر المتصل بالقصبة منطبق لاينفتح إلا عند خروج البول فلم يعط للقصبة حكم الجوف، تأمل."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212202174

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں