میڈیا پر ایک عورت فرحت ہاشمی ہے جوکہ عورتوں کے مسائل بیان کرتی ہے، کیا یہ جائز ہے؟
ڈاکٹر فرحت ہاشمی کے عقائد و نظریات جمہور اہلِ سنت و الجماعت کے عقائد و نظریات کے خلاف ہیں (جیسے اجماعِ امت کو اہمیت نہ دینا، تقلید کو علی الاطلاق شرک کہنا، تین طلاق کو ایک طلاق کہنا، بغیر طہارت کے قرآن چھونا،حالتِ حیض میں نماز کو لازمی سمجھنا وغیرہ)؛ اس لیے ان کے دروس ومسائل سننے سے اجتناب ضروری ہے، چاہے عورتوں کے متعلق مسائل ہی کیوں نہ ہوں، بلکہ وہ عورتوں کے پاکی ناپاکی کے مسائل میں خاص طور پر جمہور اہلِ سنت کے طریق سے منحرف ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210200954
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن