بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فریشہ نام رکھنے کا حکم


سوال

فریشہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

عربی زبان میں لفظ " فریشہ"  کا مادہ "ف- ر- ش" ہے، اس مادے سے مختلف الفاظ مستعمل ہیں:  (1)  جب مرد عورت کو صحبت کے لیے لٹائے تو اس کو   "جاریۃ فَرِیش" کہتے ہیں۔ (2) زمین کو  " فرش" کہتے ہیں۔  (3)عورت کی کنیت عربی لغت میں "فراش" بیان کی گئی ہے۔  (4) جب کسی چیز کو پھیلا دیا جائے تو اس کو بھی  "فراش"  کہتے ہیں۔ (5)ایسے  نومولود جانور کا بچہ جو سات دن کا ہو کر چلنے لگے اس کو بھی "فریش "کہتے ہیں۔ (6) اونٹ کے بچوں کو بھی "فرش"  کہہ دیتے ہیں۔ (7)گھر میں  بچھائے جانے والے سامان کو بھی "فرش "کہتے ہیں ۔

لہذا  صورتِ مسئولہ میں "فریشہ  "لفظ مذکورہ بالا الفاظ سے ماخوذ ہے ،جو  کہ نام رکھنے کے لحاظ سے مناسب نام نہیں ہے ۔

ناموں کے سلسلے میں بہتر یہ ہے کہ  لڑکے  کا نام انبیاء کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  کے ناموں میں سے  کسی نام پر رکھا جائے، یا اچھا بامعنی عربی نام رکھا جائے۔ 

لڑکی کا نام رکھنا ہو تو صحابیات مکرمات رضی اللہ عنہن یا نیک خواتین کے نام پر یا اچھے معنیٰ والا نام رکھا جائے، مزید راہ نمائی کے لیے  جامعه كي ویب سائٹ پر  موجود اسلامی   ناموں کے سلسلے میں عمدہ ذخیرہ موجود   ہے، اس سے بھی استفادہ کیا جا سکتا ہے۔

لسان العرب میں ہے:

"جارية ‌فريش قد افترشها الرجل."

(فصل الفاء ،ج:6،ص:327،ط:دارصادر)

صحاح تاج اللغةمیں ہے :

"‌‌[فرش] الفراش: واحد الفرش. وقد يكنى به عن المرأة. وفرشت الشئ أفرشه فراشا: بسطته. ويقال فرشه أمره، إذا أوسعه إياه. وفلان كريم المفارش، إذا تزوج كرائم النساء. والفرش: المفروش من متاع البيت. والفرش: الزرع إذا فرش. والفرش: الفضاء الواسع. والفرش: صغار الإبل۔۔وكل ذات حافر فهي ‌فريش بعد نتاجها بسبعة أيام."

(فيش۔ج:3،ص؛1015،ط:دارالعلم)

تاج العروس میں ہے:

(فرش) الشيىء يفرشه، بالضم (فرشا وفراشا: بسطه) . (و) قال الجوهرى: يقال: (فرشه أمرا) ، إذا (أوسعه إياه) وبسطه له كله۔۔۔(والفرش: المفروش من متاع البيت)۔۔۔الفرش: (صغار الإبل، ومنه) قوله تعالى {ومن الأنعام حمولة وفرشا}."۔۔۔۔والفراش ما جاء بين الدراب والعراب، وتكون لها أسنمة صغار وتسترخي أعيابها، واحدها ‌فريش۔۔(2/ 404 )."

(ف ر ش ۔ج:17،ص:308 ،ط:دارالھدایة)

فقط واللہ أعلم 


فتوی نمبر : 144504101887

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں