بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ربیع الثانی 1446ھ 10 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض روزہ توڑنے کا کفارہ اور کفارہ بیرون ملک کے حساب سے یا پاکستان کے حساب سے


سوال

رمضان کےایک فرض روزہ کو قصداً توڑنے کا کفارہ  ساٹھ  روزے  مسلسل نہ رکھ  سکنے  اور غلام آزاد نہ کر سکنے  کی صورت میں کیا ہو گا؟ساٹھ مساکین کو دو وقت کا کھاناکھلانا یا ایک وقت کا؟  دیارِ غیرمیں رہنے والا شخص پاکستان میں کسی کو کفارہ دینا چاہے تو پاکستان میں ساٹھ مساکین کو کھانا کھلانے کے برابر رقم دے سکتا ہے یا دیارِ غیر میں ساٹھ مساکین کو کھانا کھلانے کے برابر رقم دینا ضروری ہے؟

جواب

مذکورہ صورت میں اگر روزہ رکھنے کی استطاعت نہ ہونے کی وجہ سے ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا کر کفارہ ادا کیا جارہا ہو تو ساٹھ مسکینوں کو دو وقت پیٹ بھر کر کھلانا واجب ہے ،چاہے ایک ہی دن میں صبح و شام دو وقت کا کھلا دے ، چاہے دو دن صبح کے وقت یا دو دن شام کے وقت تو درست ہوگا۔
جو شخص جس ملک میں مقیم ہے وہیں کے حساب سے ساٹھ مساکین کے دو وقت کھانے کی قیمت ادا کرے،  چاہے اسی ملک میں ادا کرے یا چاہےتو پاکستان میں بھی ادا کرسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143509200046

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں