بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض نمازکےآخری دورکعتوں کاحکم


سوال

فرض نماز کی آخر ی دو رکعتوں میں سورتِ فاتحہ کا کیا حکم ہے؟

جواب

فرض نمازکی آخری دورکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑھنا فرض یا واجب  تو نہیں ہے، البتہ ان رکعات میں سورہ فاتحہ کا پڑھنا افضل ہے۔

النتف فی الفتاوی میں ہے:

"وعند الفقهاء القراءة في الركعتين الاوليين فريضة وفي الاخريين هو مخير في ثلاثة اشياء ان شاء قرأ فاتحة الكتاب وان شاء سبح بقدر فاتحة الكتاب وان شاء سكت،وقال ابو حنيفة قراءة فاتحة الكتاب افضل،وقال سفيان الثوري التسبيح افضل."

(كتاب الصلاة،٥٠/١،ط:مؤسسة الرسالة)

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله ومنها القراءة) أي قراءة آية من القرآن، وهي فرض عملي في جميع ركعات النفل والوتر وفي ركعتين من الفرض."

(كتاب الصلاة،فرائض الصلاة، ٤٤٦/١،ط:سعيد)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144501100624

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں