بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فاریکس ایکسچینج کے کاروبار کا حکم


سوال

میرا سوال فاریکس کرنسی ٹریڈنگ کے حوالے سے ہے جس میں مختلف ممالک کی کرنسی کی خرید و فروخت ہوتی ہے،کیا یہ کاروبار حرام ہے یا حلال؟  میں نے ایک جگہ حضرت مفتی تقی عثمانی صاحب کا فتویٰ دیکھا وہ اس کے خلاف ہیں مگر دوسری جانب دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پہ دیکھا انہوں نے اس کو جائز قرار دیا ہے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کو حلال کہا ہے،دراصل میں اس کام میں کچھ دن سے دلچسپی لے رہا ہوں مگر اب اس مسئلہ پر پریشان ہوں کہ یہ حلال ہے یا حرام?

جواب

مذکورہ کاروبارمیں بیع کے جواز کی دیگربنیادی شرائط کے ساتھ درج ذیل شرائط کا لحاظ رکھاجائے تو یہ کاروبار حلال ہوگا۔خریدار اور فروخت کرنے والے دونوں کے اکاؤنٹ میں مطلوبہ رقم موجود ہو۔ ادھار سودا نہ کیاجائے۔ اور مطلوبہ رقم خریدار اور بیچنے والے دونوں افراد کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوجائے، اس کے بعد اس رقم کے ذریعے خریدوفروخت کی جائے، قبضے سے پہلے اس رقم سے خریدوفروخت نہ کی جائے۔سائل نے جن دو فتوں کاحوالہ دیاہے ان فتاویٰ کی عبارت بعینہ ارسال کردی جائے تواسے دیکھ کرجواب دیاجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143509200059

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں