بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کی اذان کے بعد پانی پی کر روزہ رکھنا


سوال

 اگر بندے کی پورے رمضان کے مہینہ میں روزے رکھنے کی نیت ہو اور کسی دن سحری کے وقت آنکھ نہ کھلے،  5بجے آنکھ کھلے جب اذانیں ہو چکی تھیں اور اس نے پانی پی کر روزے کی نیت کر لی تو کیا روزہ ہو جاۓ گا ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں فجر کی اذان کے بعد پانی پی کر روزہ رکھنے سے روزہ نہیں ہوا، مذکورہ شخص رمضان کے بعد اس دن کے روزے کی قضا کرے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"وعند علمائنا الثلاثة لا يجوز إلا بنية جديدة لكل يوم من الليل أو قبل الزوال مقيما أو مسافرا سراج."

(۲ ؍ ۳۸۰، سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100303

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں