بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر نور نام رکھنا


سوال

فجر نور نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

"فجر" کا معنی ہے: رات کی تاریکی چھٹنا، جب کہ "نور"  کے معنی روشنی کے ہیں،  مذکورہ نام رکھنا جائز ہے، البتہ بچے کا نام انبیاء علیہم السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اسماء میں سے کسی نام پر، اور بچی کا نام صحابیات رضی اللہ عنہن میں سے کسی کے نام پر رکھنا ہوگا۔

الفَجْرُ : (معجم الوسيط) : 

"الفَجْرُ : انكشافُ ظلمةِ الليل عن نور الصُّبْح. وهما فَجْرَانِ: أَحدهما: المستطيلُ، وهو الكاذبُ: والآخر: المستطيرُ المنتشرُ الأُفُقِ، وهو الصادقُ. يقال: طريقٌ فَجْرٌ: واضحٌ."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200849

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں