اگر کوئی شخص صبح کی 2 رکعت سنت جماعت کے وقت سے بہت پہلے پڑھ لے تو کیا سنت اور فرض کے درمیان میں نفل پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟
نہیں۔
واضح رہے کہ فجر کے طلوع ہونے کے بعد سورج طلوع ہونے کے بعد تک نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں فجر کی سنت اور فرض کے درمیان نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
در مختار میں ہے :
"(وكذا) الحكم من كراهة نفل وواجب لغيره لا فرض وواجب لعينه (بعد طلوع فجر سوى سنته) لشغل الوقت به تقديرا، حتى لو نوى تطوعا كان سنة الفجر بلا تعيين".
(کتاب الصلاۃ،ج:1،ص:375،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144405100592
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن