بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کی نماز سنتوں کے بغیر پڑھنے کاحکم


سوال

میں سفر میں ہوں،  تقریباً 300کلومیٹر گھر سے دور ہوں،  صبح کی نماز میں لیٹ ہو گیا،  طلوعِ  آ فتاب  سے دو تین منٹ پہلے گوگل پر ٹائم چیک کیا تو وقت کی کمی کی وجہ سے دوفرض ادا  کیے،  کیا نماز ہو گئی سنتوں کے بغیر ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  سائل  وقت کی کمی کی وجہ سے فجر کی  سنتیں  نہیں پڑھ سکا  اور فجر کی نماز پڑھ لی تو اس صورت میں   فجر کی نماز ہو گئی ہے ، البتہ اگر اکبھی سنتیں  رہ جائیں تو  اسی دن زوال سے قبل  سنتوں کی قضا  کرلی جائے ۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وقت الفجر من الصبح الصادق وهو البياض المنتشر في الأفق إلى طلوع الشمس".

(كتاب الصلاة، الباب الأول فى المواقيت، ج:1، ص:51، ط:مکتبه رشیدیه)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144501101807

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں