بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کی نماز میں دوسری رکعت کا قعدہ چھوڑ کر کھڑا ہونے کے بعد رکوع سے پہلے قعدہ یاد آنے کا حکم


سوال

اگر صبح کی نماز میں دوسری رکعت میں التحیات میں بیٹھنے کی بجائے بھول کر کھڑا ہوجائے اور اسے رکوع سےپہلے یا د ۤآجائے کہ یہ تیسری رکعت ہے تو  وہ کیا کرے اور سجدہ سہو کب کرے ؟

جواب

اگر فجر کی نماز میں دوسری رکعت میں بیٹھنے کے بجائے بھول سے کھڑا ہوگیا اور تیسری رکعت کا رکوع کرنے سے پہلے یاد آگیا کہ دوسری رکعت کا قعدہ رہ گیا ہے تو اسی وقت واپس قعدہ میں بیٹھ جائے اور تشہد پڑھنے کے بعد سجدہ سہو کر کے حسب معمول باقی نماز مکمل کرلے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 85):
"(ولو سها عن القعود الأخير) كله أو بعضه (عاد) ويكفي كون كلا الجلستين قدر التشهد (ما لم يقيدها بسجدة) لأن ما دون الركعة محل الرفض وسجد للسهو لتأخير القعود". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144110200902

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں