بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کی نماز اخیر وقت میں ادا کرنا


سوال

اگر فجر کا وقت ختم ہونے سے عین ایک منٹ پہلے سنتیں اور فرض ادا کر لیے تو کیا وہ ادا ہوجائیں گے؟

جواب

فجر کی نماز کا وقت صبح صادق  سے لے کر طلوع ِِ آفتاب تک ہوتاہے، لہذا اگر کوئی شخص طلوع آفتاب سے  قبل فجر کی نماز ادا کرلیتا ہے تو اس کی نماز درست ہے، اگرچہ طلوع آفتاب سے ایک منٹ پہلے نماز کی ادائیگی سے آدمی فارغ ہو۔البتہ اگر نماز کے دوران سورج طلوع ہوجائے تو نماز فاسد ہوجائے گی، اور  مکروہ وقت کے اختتام (اشراق کا وقت ہونے) کے بعد  اس نماز کی قضا کرنا لازم ہوگا۔

 یہ بھی یاد رہے کہ اگر فجر کی نماز میں اتنی تاخیر ہوجائے کہ صرف فرض پڑھنے کاوقت بچا ہو اور فرض سے پہلے سنت پڑھنے کی صورت میں وقت ختم ہوجانے اور نماز قضا ہوجانے کا اندیشہ ہو تو پھر ایسے وقت میں سنت چھوڑ کر صرف دو فرض ہی وقت کے اندر ادا کرلینے چاہییں، اور  اسی دن اشراق کا وقت ہونے کے بعد  زوال سے پہلے پہلے سنت  کی قضا کرلینی چاہیے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201474

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں