کیا سحری کے وقت کھانے کے دوران اذان شروع ہو جاۓ تو کیا اذان کے ختم ہونے تک کھا پی سکتے ہیں؟
سحری کا وقت صبح صادق تک ہوتا ہے اور صبح صادق کے ساتھ سحری کا وقت ختم ہوجاتا ہے اور فجر کا وقت شروع ہو جاتا ہے، اور فجر کی اذان صبح صادق کے بعد دی جاتی ہے؛ لہذا اذان شروع ہونے کے بعد روزہ دار کے لیے کھانا پینا جائز نہیں ہے، اگر کسی نے اس دوران ناواقفیت میں کھا پی لیا تو اس کا اس دن کا روزہ نہیں ہوگا، بعد میں اس روزے کی قضا کرنی ہوگی، اور اس دن بھی روزہ داروں کی طرح بھوکا پیاسا رہنا ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 405):
"أو تسحر أو أفطر يظن اليوم) أي الوقت الذي أكل فيه (ليلاً و) الحال أن (الفجر طالع والشمس لم تغرب) لف ونشر ويكفي الشك في الأول دون الثاني عملاً بالأصل فيهما ولو لم يتبين الحال لم يقض في ظاهر الرواية، والمسألة تتفرع إلى ستة وثلاثين، محلها المطولات (قضى) في الصور كلها (فقط)".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201417
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن