بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کے بعد سونا کیسا ہے؟


سوال

مجھے فجر کی نماز کے بعد بہت نیند آتی ہے، میں نماز بہت مشکل سے پڑھتی ہوں،برائے کرم مجھے کوئی وظیفہ بتادیں کہ میں فجر کے بعد سونے کی اس عادت سے چھٹکارہ پاسکوں؟

جواب

واضح رہے کہ رات کی نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں فجر میں نیند آتی ہے، اس لیے رات کی نیند پوری کرنے کی کوشش کریں اور عشاء کی نماز کے بعد جلدی سونے کی عادت بنائیں، ان شاءاللہ نیند پوری ہوجائے گی اور فجر کی نماز میں نیند نہیں آئے گی، مزید یہ کہ طلوعِ فجر سے لے کر طلوعِ آفتاب تک کا وقت چوں کہ رزق کی تقسیم کا وقت ہے، نیز اللہ کے نبی علیہ الصلوۃ والسلام نے اپنی امت کےلیے صبح کے وقت کے کاموں میں برکت کی دعا بھی فرمائی ہے؛ اس لیے سائلہ کے لیے بطورِ وظیفہ اس چیز کا استحضار ( دھیان) ہی کافی ہے کہ فجر کے بعد سوناکہیں بے برکتی کا باعث نہ بن جائے۔

لہٰذا بہتر یہ ہے کہ جب کہ گھر کے دیگر معمولات نہ ہوں تو فجر کے بعد قرآن کریم یا درود شریف وغیرہ کا  اہتمام کیا کریں، اور اشراق کا وقت ہوجانے کےبعد چار رکعت اشراق کی نیت سے پڑھ کر، اگر نیند باقی ہو تو سوجایا کریں۔

تحفة الأحوذيمیں ہے:

"عن صخر الغامدي قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اللهم بارك لأمتي في بكورها. قال: وكان إذا بعث سرية أو جيشا بعثهم أول النهار، وكان صخر رجلا تاجرا، وكان إذا بعث تجارة بعثهم أول النهار، فأثرى وكثر ماله وفي الباب عن علي، وابن مسعود، وبريدة، وأنس، وابن عمر، وابن عباس، وجابر ... وروي عن فاطمة بنت محمد ورضي الله عنها قالت مر بي رسول الله صلى الله عليه وسلم وأنا مضطجعة متصبحة فحركني برجله ثم قال يا بنية قومي اشهدي رزق ربك ولا تكوني من الغافلين فإن الله يقسم أرزاق الناس ما بين طلوع الفجر إلى طلوع الشمس رواه البيهقي ورواه أيضا عن علي قال دخل رسول الله صلى الله عليه وسلم على فاطمة ‌بعد ‌أن ‌صلى ‌الصبح وهي نائمة فذكره بمعناه وروى بن ماجه من حديث علي قال نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن النوم قبل طلوع الشمس انتهى."

(ص:٣٣٩،ج:٤،کتاب البیوع،باب ما جاء في التبكير بالتجارة،ط:دار الكتب العلمية)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144507101576

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں