بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

2024ء میں فدیہ کی مقدار


سوال

مہربانی فرما کر مجھے سال 2024 ءکے رمضان میں فدیہ کی صحیح شرح بتائیں، کیا ہم نقد ادا کر سکتے ہیں یا صرف خوراک میں؟

جواب

واضح رہے کہ کراچی میں مؤرخہ 26 شعبان 1445ھ مطابق 8 مارچ 2024ء   کے نرخ کے حساب سے صدقہ فطر یا فدیہ کی مقدار یہ ہے:

1۔کشمش :ساڑھے تین کلو،قیمت(3500روپے)۔

2۔کھجور:ساڑھے تین کلو،قیمت(1925 روپے)

3۔جو :ساڑھے تین کلو،قیمت(580روپے)

4۔گندم:پونے دو کلو(احتیاطاً دو کلو) ،قیمت(300 روپے)

مذکورہ بالا اشیاء میں سے  سائل جس  چیزکے ذریعہ فدیہ ادا کرنا چاہیے ،ادا کرسکتاہے،لہذا ہرنماز یا روزہ  کے عوض اتنی مقدار یا اس کی قیمت کسی غریب کو دے دے۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه قال: «كنا نخرج في عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم الفطر صاعا من طعام. وقال ‌أبو ‌سعيد: وكان طعامنا الشعير والزبيب والأقط والتمر.»"

(كتاب الزكاة، باب الصدقة قبل العيد، ج:3 ص:131 ط: دار طوق النجاة)

سنن نسائی میں ہے:

"عن أبي سعيد قال: كنا نخرج زكاة الفطر، إذ كان فينا رسول الله صلى الله عليه وسلم صاعا من طعام، أو صاعا من شعير، أو صاعا من تمر، أو صاعا من زبيب، أو صاعا من أقط."

  (كتاب الزكاة، باب الزبیب، ج:2 ص:528 ط: مكتب التربية العربي)

وفیہ ایضاً:

"عن أبي سعيد الخدري قال: لم نخرج على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، إلا صاعا من تمر، أو صاعا من شعير، أو صاعا من زبيب، أو صاعا من دقيق، أو صاعا من أقط، أو صاعا من سلت."

  (كتاب الزكاة، باب الأقط، ج:2 ص:529 ط: مكتب التربية العربي)

فتاوی شامی میں ہے :

"(‌وجاز ‌دفع ‌القيمةفي زكاة وعشر وخراج وفطرة ونذر وكفارة غين الأعتاق) وتعتبر القيمة يوم الوجوب، وقالا يوم الأداء."

(كتاب الزكاه، باب زکاۃ الغنم، ج:2 ص:285 ط: سعيد)

وایضاً :

"(يعطى لكل صلاة نصف صاع من بر) كالفطرة(وكذا حكم الوتر) والصوم."

( کتاب الصلاة، باب قضاء الفوائت، مطلب في إسقاط الصلاة عن الميت ،ج:2 ص:72،73 ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508102344

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں