بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 ربیع الثانی 1446ھ 15 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

فیس بک میسنجر کے ذریعے مسائل بتانا


سوال

کچھ علمائے کرام نے میسینجر میں لڑکیوں کے ساتھ گروپ کھولا؟ کیا یہ جائز ہے؟

جواب

خواتین کے  میسنجر، فیس بک پیغام، اس کو محفوظ کرنے اور اس ذریعے سے رابطہ کرنے میں کئی مفاسد کا اندیشہ ہے، اس لیے فیس بک  پیغامات کے ذریعے مسائل کے بیان سے یا واٹس ایپ پر خواتین کے اس طرح گروپ بنانے سےاحتراز کیا جائے، خواتین کو مسئلہ درپیش ہو تو وہ شوہر یا محرم کے ذریعے کسی عالم سے دریافت کروالیں، اگر کسی وجہ سے یہ ممکن نہ ہو  تو اپنے پیش آمدہ مسئلہ کا کسی معتبردارالافتاء   سے رابطہ کرکے حل دریافت کرلیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200125

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں