بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فیس بک ایڈ چلانا اور کمیشن لینا


سوال

کیا فیس بک پر اپنی لوکیشن چینج کرکے پیسے کمائے جا سکتے ہیں؟ مثال کے طور پر اگر ہم پاکستان کے  بجائے اپنی لوکیشن انگلینڈ لگائیں  تو کیا اس طریقے سے پیسے کمانا جائز ہوگا؟ کام صرف ایسا ہے کہ آپ کسی کا ایڈ اپنی فیس بک پر شروع کریں گے جس سے کسٹمرز آئے گا اور ڈیل ہوگی اور اور آپ اپنا کمیشن اس  میں  رکھیں  گے، کیا ایسا کرنا جائز اور حلال ہوگا ؟ میں حلال رزق کمانا چاہتا ہوں لہذا آپ رہنمائی فرمائیں۔

جواب

فیس بک پر اپنی  لوکیشن تبدیل کرنا اور پاکستان  کے بجائے انگلینڈ کی لوکیشن ظاہر کرنا جھوٹ اور دھوکہ   پر مشتمل ہونے کی وجہ سے شرعا جائز نہیں ۔

باقی  سائل کا فیس بک پر  کسی کمپنی کی پروڈکٹ کا  ایڈ چلا نا  اور خریدار کے  کمپنی کی پروڈکٹ  خریدنے پر  سائل کا کمپنی سے کمیشن لینا،شرعا دلالی کے حکم میں ہے،لہذا اگر  ایڈ  میں جاندار کی تصاویر ،میوزک اور کسی قسم کی کوئی غیر شرعی چیز نہ ہو تو اس قسم کاایڈ چلانا اور کمپنی سے کمیشن لینا جائز ہوگا ،لیکن اگر ایڈ میں جاندار کی تصویر ہو یا میوزک ہو یا  ایسی شئ ہو جو شرعا حرام ہے یا اور کوئی غیرشرعی بات ہو تو  اس قسم کا ایڈچلانا شرعا جائز نہیں ہوگا ۔عموما فیس بک پر جو ایڈ چلائے جاتے ہیں وہ غیر شرعی امور پر مشتمل ہوتے ہیں ، لہٰذا اس طریقے سے کمانے سے اجتناب  کیا جائے۔

حدیث شریف میں ہے: 

"عن ‌أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم مر على صبرة طعام فأدخل يده فيها، فنالت أصابعه بللا، فقال: ما هذا يا صاحب الطعام؟ قال: أصابته السماء، يا رسول الله. قال: أفلا جعلته فوق الطعام كي يراه الناس؟ ‌من ‌غش ‌فليس مني."

(صحیح مسلم ،ج:1، ص:69، ط: دار المنھاج)

فتاوی شامی میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ فينبغي أن يكون حراما لا مكروها إن ثبت الإجماع أو قطعية الدليل بتواتره اهـ كلام البحر ملخصا."

(كتاب الصلوة، باب مايفسد الصلوة ومايكره، ج:1، ص:647، ط: سعيد) 

فقط واللہ أعلم 


فتوی نمبر : 144408100566

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں