بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فیس بک پر کسی نا محرم سے بات چیت کرنے کا حکم


سوال

 آج کل فیس بک پر کسی غیر محرم سے بات چیت کرنا کیسا ہے ؟

جواب

لڑکے کے لیے کسی بھی نا محرم لڑکی سے اور لڑکی کے  لیے کسی بھی نامحرم لڑکے سے دوستی کا تعلق رکھنا اور فیس بک یا دیگر ذرائع کے ذریعہ رابطہ رکھنا شرعاً ناجائز اور سخت گناہ کی بات ہونے کے ساتھ ساتھ  بڑے بڑے گناہوں میں مبتلا ہونے کا پیش خیمہ بھی ہے؛ اس کا پہلے بھی یہی حکم تھا اور آج کل بھی یہی حکم ہے ، لہٰذا اس  گناہ کبیرہ سے توبہ اور اجتناب کرنا لازم ہے۔

نیز ملحوظ رہے کہ فیس بک یا اس طرح کے دیگر سوشل پلیٹ فارم  کا استعمال  اسی شرط کے ساتھ جائز ہے کہ نہ تو وہاں پر جان دار کی تصویر یا ویڈیو لگائی جائے، نہ دیکھی جائے، نیز موسیقی وغیرہ جیسے مفاسد سے بھی اجتناب کیا جائے، اور  کوئی بھی سوشل اکاؤنٹ کھولتے وقت متعلقہ انتظامیہ سے کوئی ایسا معاہدہ  نہ کیا جائے  جس میں غیر شرعی شرط ہو، (مثلًا: فالو ورز / ویورز مخصوص تعداد میں پہنچنے کی  صورت میں انتظامیہ اس پر اشتہار چلانے میں آزاد ہوگی، جس کے  نتیجے  میں جائز و ناجائز ہر طرح کے اشتہارات چلائے جاتے ہیں)۔اور اگر کوئی شخص اس کا لحاظ رکھ کر سوشل میڈیا استعمال نہیں کرسکتا تو اس کے لیے مذکورہ سوشل پلیٹ فارم استعمال کرنے کی مطلقًا اجازت نہیں ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 369):

"و لايكلم الأجنبية إلا عجوزاً عطست أو سلّمت فيشمتها و يرد السلام عليها، وإلا لا۔ انتهى.

(قوله: وإلا لا) أي وإلا تكن عجوزاً بل شابةً لا يشمّتها، ولا يرد السلام بلسانه۔ قال في الخانية: وكذا الرجل مع المرأة إذا التقيا يسلّم الرجل أولاً، وإذا سلّمت المرأة الأجنبية على رجل إن كانت عجوزاً رد الرجل عليها السلام بلسانه بصوت تسمع، وإن كانت شابةً رد عليها في نفسه، و كذا الرجل إذا سلّم على امرأة أجنبية، فالجواب فيه على العكس. اهـ."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201988

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں