میرے والد صاحب نے آنکھ کا آپریشن کرایا ہے اور ڈاکٹرز نے منع کیا ہے منہ پر پانی ڈالنے سے ،تو وہ منہ کا مسح کرتے ہیں۔کیا یہ وضو صرف نماز پڑھنے تک برقرار رہے گا ؟مطلب وضو کا دورانیہ کتنا ہو گا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر منہ کے کسی حصہ کو بھی دھونا ممکن نہیں پھر تو پورے چہرے پر مسح کافی ہے، ورنہ جس قدر حصے پر پٹی یا زخم یا پانی ڈالنے کی ممانعت ہو اس حصے کے علاوہ باقی حصہ کو دھونا لازم ہے۔ اور جس جگہ مسح کرنا جائز ہے وہ مسح اس وقت تک باقی رہے گا جب تک وضو باقی ہے، یعنی جب تک وضو توڑنے والی کوئی بات نہ پائی جائے، اور اگر مسح بھی نقصان دیتا ہو تو مسح بھی ساقط ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 102):
" [فروع] في أعضائه شقاق غسله إن قدر وإلا مسحه وإلا تركه ولو بيده، ولايقدر على الماء تيمم، ولو قطع من المرفق غسل محل القطع".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200514
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن