بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایکسپائر چیزوں کا حکم


سوال

ایکسپائر چیزیں مال متقوم ہے یا نہیں؟ اور ایکسپائر مال معیوب ہے یانہیں ہے؟

جواب

خوردنی استعمال کی ایکسپائر چیزیں بسا اوقات جان لیوا ثابت ہوتی ہے، خصوصاً ایسی دواؤں  کی خرید و فروخت قانوناً جرم بھی ہے؛  لہذا ایسی دوا  کی خریدو فروخت کی شرعاً اجازت نہیں، لیکن ایکسپائر اشیاء مطلقًا مال غیر متقوم نہیں ہیں، بلکہ اگر کسی جائز مقصد میں اس کا استعمال ہوسکتا ہو اور خریدار کو بتاکر بیچا جائے اور خریدار کے بارے میں یقینی معلوم نہ ہو کہ وہ اس کو دھوکادہی سے فروخت کرے گا تو اس صورت میں اس کی خرید وفروخت باطل نہیں ہوگی، البتہ اس کو مال معیوب کہا جاسکتا ہے،اس لیے کہ یہ چیز تاجروں کے عرف میں عیب شمار ہوتی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201496

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں