بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسٹیٹ لائف پالیسی پر زکاۃ


سوال

اسٹیٹ لائف پالیسی کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اور اس میں جمع رقم پر زکاۃ کا کیا حکم ہے؟

جواب

انشورنس کی مروجہ تمام اقسام جوئے اور سود کا مجموعہ ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہیں، لہذا انشورنس کی پالیسی اگر لے لی ہو تو اس کو فی الفور ختم کردیں، اور توبہ واستغفار بھی کریں، اور اس صورت میں آپ کے لیے جمع کرائی اصل رقم کا استعمال جائز ہوگا، زائد رقم کا  استعمال جائز نہیں ہوگا، بلکہ اسے ثؤاب کی نیت کے بغیر صدقہ کرنا لازم ہوگا۔

نیز  زکاۃ بھی صرف آپ کی جمع کرائی ہوئی رقم پر لازم ہوگی باقی رقم سود ہے، اس پر زکاۃ نہیں، اگر اضافی رقم وصول نہیں کی تو  بہتر، اگر وصول کرلی ہے تو  کل رقم بلا نیت ثواب صدقہ کرنا لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108202029

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں