بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ایزی لوڈ پرکمپنی کی طرف سے ملنے والی کمیشن کا حکم


سوال

میں ایزی لوڈ کاکام کرتاہوں مجھے اپنے کام میں چند شبہات ہیں برائےکرم اس کاجواب عنایت فرمائیں :

1:میں کمپنی سے5000روپے کاایزی لوڈکرواتاہوں توکمپنی والے مجھے5125 روپے لوڈ  کرتے ہیں، اب یہ 125روپےمیرےلیےجائز ہے یانہیں ؟

2:میں کسی بندے کامہینے یاہفتے کاپیکج کرتاہوں اس میں کمپنی ہمیں پرافٹ دیتی ہےمثلاًمہینے کا700 روپے کاپیکج ہےجب میں کسی کایہ پیکج کرتاہوں توپیکج کرانے والے کو700روپے کاپیکج جاتاہےاورکمپنی والےہم سے 690روپے کاٹتے ہیں  تو یہ دس روپے میرے لیےجائز  ہیں یانہیں ؟

جواب

واضح رہے کہ  ایزی لوڈ کرنے والے  متعلقہ کمپنی کے نمائندہ کی حیثیت رکھتے ہیں  جو  کمپنی اور عوام میں رابطہ کا کام دیتے ہیں  اور اس خدمت کے عوض کمپنی ان کو کمیشن  دیتی ہے۔

لہذاصورتِ  مسئولہ  میں 5000روپے لوڈکروانے پرکمپنی کی طرف سےجو125روپے اضافی لوڈملتاہے ، اسی طرح 700روپے کاپیکج کروانے پر10روپےکمیشن کے طورپرملتاہےسائل کے لیےمذکورہ دونوں طرح کاکمیشن لیناجائزہے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

قال فی التتارخانیة: وفی الدلال والسمسار یجب أجر المثل، وما تواضعوا علیہ أن فی کل عشرة دنانیر کذا فذاک حرام علیہم. وفی الحاوی: سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: أرجو أنہ لا بأس بہ وإن کان فی الأصل فاسدا لکثرة التعامل وکثیر من ہذا غیر جائز، فجوزوہ لحاجة الناس إلیہ کدخول الحمام .

(ردالمحتار علی الدر المختار ،کتابالاجارۃ ، باب ضمان الاجیر ٦/٦۳ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144305100696

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں