بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اشتہار میں جان دار کی تصویر کا حکم


سوال

ہمارا خواتین کے کپڑوں کا کاروبار ہے،  کیا اشتہار کی غرض سے خواتین کو کپڑے پہنا کر فوٹو اور ویڈیو بنانا جائز ہے؟ مزید یہ کہ اگر مردوں  کو خواتین کے لباس پہنا کر اشتہار دیا جاے تو کیا یہ جائز ہوگا؟

جواب

کسی بھی جان دار  کے چہرے کی تصویر بنانا جائز نہیں ہے؛ خواہ ڈیجیٹل ہو یا نان ڈیجیٹل، اس لیے جان دار کی تصاویر پرمشتمل   اشتہار بنانا  ناجائزہے،  اس سے بھی اجتناب انتہائی ضروری ہے۔البتہ ایسے اشتہارات جن میں جان دار کی تصاویر بالکل  نہ  ہوں ، جائز ہے، بشرطیکہ کوئی خارجی وجہ حرمت کی  (مثلًا  ناجائز اور غلط کام کی دعوت اور اعلان پرمشتمل اشتہار) نہ ہو۔

ملحوظ رہے کہ مردوں کو خواتین کے کپڑے پہنانا (جو خواتین کے ساتھ خاص ہوں) شرعًا درست نہیں ہے۔   فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201461

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں