اشال نام کے بارے میں بتائیں کہ اس نام کو رکھنےکا کیا حکم ہے؟
اِشَال نام کا معنی ہے: کمزور، غریب محتاج ہونا (القاموس الوحید، المادۃ:و/ ش/ل، ص:1854، ط:ادارۃ الاسلامیات)
مذکورہ معنیٰ کے اعتبار سے بچے کا نام اشال رکھنا درست نہیں ہے، اس کےبجائےانبیاء کرام علیہم السلام/ صحابہ کرام رضوان للہ علیہم اجمعین یا نیک لوگوں کے کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کرکے رکھنا زیادہ بہتر اور افضل ہے، جامعہ کی ویب سائٹ کے سرورق پر اسلامی نام کے سیکشن میں حروفِ تہجی کے اعتبار سے کئی نام موجود ہیں، آپ وہاں بھی دیکھ سکتے ہیں۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144410101784
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن