بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عشال نام رکھنے کا حکم


سوال

عشال نام رکھنا کیسا ہے ؟

 

جواب

«عِشال» "عین" کے نیچے زیر کے ساتھ عربی لغت میں استعمال نہیں ہوتا۔

«عَشّال» ( "عین" پر زبر اور "ش" پر تشدید کے ساتھ) اور «عاشل» کا معنی ہے: "اٹکل سے درست اندازا  لگانے والا"۔ (لسان العرب)

یہ مرد کی صفت ہے، لڑکی کے لیے استعمال کیا جائے تو  «عاشله» استعمال ہوگا۔ بچی کا نام "عاشلہ" رکھا جاسکتاہے، تاہم بہتر ہے کہ صحابیات رضی اللہ عنہن کے اسماء میں سے کسی کے نام پر بچی کا نام رکھ دیں، اس میں برکت ہے۔ 

تاج العروس :

"الْعَاشِلُ : الْمُخَمِّنُ الذي يَظُنُّ فَيُصِيبُ كالْعاشِنِ والْعَاكِلِ، كَما في اللِّسَانِ، وأَهْمَلَهُ الْجَماعَةُ".

لسان العرب :

"العاشِلُ والعاشِنُ والعاكِلُ المُخَمَّن الذي يَظُنُّ فيُصِيب". 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200608

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں