ایک شخص پابندی کےساتھ عشاء کی فرض نماز کے بعد متصلاً بقیہ نماز یعنی سنتوں اوروتر سے پہلے دو رکعت نفل پڑھتا ہے، اس کے بعد ہی عشاء کی سنت اور وتر پڑھتا ہے، کیا ایسا کرنا درست ہے،اگر ہے تو،کیا اس پر حضور نے کبھی عمل کیا ہے،برائے مہربانی مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی!
واضح رہے کہ جن فرض نمازوں کے بعد سننِ مؤکدہ ہیں ،ان میں اصل یہ ہے کہ سنت کو فرض کے متصل بعد ہی پڑھی جائیں، اس لیے فرض اور سنت کے درمیان نفل پڑھنے کی عادت بنانا درست نہیں؛ کیوں کہ یہ سنت کے خلاف ہے،البتہ وتر سے پہلے نفل پڑھنا درست ہے، اور روایات سے ثابت بھی ہے ۔
بخاری شریف میں ہے:
"عن عبد الله عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «اجعلوا آخر صلاتكم بالليل وترا»."
(کتاب الوتر،باب: ليجعل آخر صلاته وترا، رقم الحديث:998، ج:2، ص:25، ط:السلطانية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144507101306
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن