بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایسے مال (mall) میں کام کرنا جہاں شراب یا خنزیر بکتا ہو


سوال

یورپ میں کام کرنے والے مسلمان ایسے مال (mall) میں کام کر سکتے ہیں جس میں شراب اور خنزیر فروحت ہوتا ہو؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ایسے مال (mall) میں کام کرتے ہوئے اگر شراب یا خنزیر یا اس جیسی حرام چیز و فروخت کرنے میں کسی بھی طرح حصہ نہیں لیا جائے تو وہاں کام کرنا جائز ہوگا اور اگر حرام اور ناجائز چیزوں کو فروخت کرنے میں حصہ لیا جاتا ہو تو جس قدر اس میں حصہ لیا ہے، اس کے بقدر معاوضہ وصول کرنا ناجائز ہوگا اور اس طرح حصہ لینا گناہ کا سبب ہوگا؛ لہذا ایسی جگہوں پر کام کرنے سے اجتناب بہتر ہے۔ اگر بوجہ مجبوری عارضی طور پر کام کرنا ہو تو مالک سے پہلے ہی طے کرلیا جائے  کہ شراب اور خنزیر وغیرہ ناجائز اشیاء سرو نہیں کریں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110201802

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں