کسی کی قربانی کی نیت کر کے پھر قربانی نہ کرنا، جیسے کسی نے اپنی قربانی کرنے کے بعد والدہ کی قربانی کی نیت کی، لیکن پھر نہیں کی تو کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اپنی واجب قربانی کے علاوہ والدہ کے ایصال ثواب کے لیے قربانی کی نیت کرنا یہ نفلی قربانی کی نیت ہے، اور نفلی قربانی کو اگر نذر مان کر اپنے اوپر لازم نہ کیا ہو، بلکہ بلکہ صرف نفلی طور پر ہی قربانی کی نیت ہو تو وہ قربانی کرنا لازم نہیں ہوتا، لہذا اگر کسی وجہ سے وہ نفلی قربانی نہ کرسکے تو کوئی گناہ نہیں ہوگا، البتہ استطاعت ہو تو کرلینا بہتر ہے۔
یہ بھی ملحوظ رہے کہ اگر مذکورہ شخص کی والدہ حیات ہیں اور ان پر قربانی واجب ہے تو ان کے ذمے قربانی باقی رہے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200513
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن