بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایرانی پیٹرول کا کاروبار کرنا


سوال

ایرانی پیٹرول کا کاروبار کرنا کیسا ہے؟

جواب

ایرانی پیٹرول چوں کہ غیر قانونی ذریعہ سے درآمد کیا جاتا ہے، جو کہ قانوناً جرم ہے اور پکڑے جانے کی صورت میں مالی نقصان کے ساتھ ساتھ سزا ملنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے، اور حکومتِ وقت کی جانب سے انتظامی معاملات کے پیشِ نظر جو قوانین بنائے جاتے ہیں ان کی پاس داری ہر شہری پر لازم ہوتی ہے، لہذا غیر قانونی کاروبار سے اجتناب کریں، تاہم اگر کوئی ایسا پیٹرول فروخت کرتا ہے تو اس کی آمدنی حرام نہیں ہوتی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200144

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں