عقد ِ نکاح میں کیا موکل کا وکیل کی طرف نسبت کرنا ضروری ہے؟
غالبًا آپ نے سوال عکس کردیا ہے، اور بظاہر آپ کے سوال کا مقصد یہ ہے کہ عقد نکاح میں وکیل کا موکل (دلہن، یا دولہا) کی طرف نسبت کرنا ضروری ہے یا نہیں؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ ایسا کرنا ضروری ہے، ورنہ نکاح درست نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200338
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن