اگر امام کے پیچھے ایک ہی مقتدی ہو اور وہ اقامت میں غلطی کر دے ،مثلا: "حي علی الصلاۃ" اور "حي علی الفلاح" بھول جائے اور امام نماز پڑھا دے تو اس نماز کا کیا حکم ہے ؟وہ نماز ہو جائے گی ؟
واضح رہےکہ اقامت میں غلطی ہوجانے سےنمازہوجاتی ہے،البتہ اقامت کی سنت ادانہیں ہوتی ہے،اس لیےامام صاحب کوچاہیےتھاکہ اس کی تصحیح کرادیتےیاخودہی اقامت کہہ کرنماز شروع کردیتے،غرض کہ نمازہوگئی ہے،دوبارہ پڑھنےکی ضرورت نہیں ہے،کیوں کہ اقامت نماز سے خارج ہے، اور نماز کی شرائط میں سے بھی نہیں ہے، بلکہ باجماعت نماز سے پہلے اقامت دینا سنت ہے۔
" نور الإيضاح"میں ہے:
" الإقامة سنة مؤكدة للفرائض ولو منفردا أداء أو قضاء سفرا أو حضرا للرجال."
(باب الأذان، ص: 47، ط: المكتبة العصرية)
فقط و الله اعلم
فتوی نمبر : 144408101510
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن