کیا EOBI) کی پینشن لینا جائز ہے؟
EOBI حکومتِ پاکستان کی طرف سے پنشن اور بڑھاپے کی انشورنس کی سہولت کے لیے قائم فنڈ کا ادارہ ہے جو ملازمین اور ان کے ورثاء کو ان کی سروس کی مدت کے مطابق پنشن و دیگر منفعت دیتا ہے۔کمپنیاں ملازمین کی تنخواہ میں سے کچھ پیسے کاٹ کر ڈالتی ہیں اور اپنی طرف سے بھی اتنا ہی اس میں دیتی ہیں۔اس رقم کی انویسٹ منٹ سودی سرمایہ کاری کے اداروں میں بھی کی جاتی ہے۔
اس کا فقہی حکم بھی یہ ہے کہ سرمایہ کاری کا مذکورہ طریقہ کار تو ناجائز ہے، لیکن اگر یہ کٹوتی جبری ہو ، ملازم کو اس میں اختیار نہ ہو تو اس صورت میں جو منافع ملازمین کو ملتے ہیں، ان کا لینا جائز ہے، اور اگر کٹوتی اختیاری ہوتی ہے تو جتنی رقم ملازم کی تنخواہ سے کٹتی ہے اور جو رقم ابتدا میں کمپنی شامل کرتی ہے، وہ رقم ملازم کے لیے لینا جائز ہوگا، اس پر ملنے والا انٹرسٹ جائز نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201169
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن