بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

انٹرنیٹ کے ذریعے کاروبار کے اَحکام کے بارے میں راہ نمائی


سوال

انٹرنیٹ کے ذریعہ سے تجارت کے اَحکام کے   موضوع پر  کتاب  وغیرہ کے متعلق رہنمائی فرمالیں!

جواب

’’ انٹر  نیٹ کے ذریعے تجارت کے اَحکام‘‘ خاص اس موضوع سے متعلق  ایسی کوئی معتمد  کتاب ہمارے علم میں نہیں جس کے ہر ہر جزئیے پر ہمیں اعتماد ہو، البتہ تجارت  کے  عمومی احکام و مسائل سے  متعلق ایک ضخیم کتاب  "تجارت کے مسائل کا انسائکلوپیڈیا"  (از مفتی  محمد انعام الحق صاحب قاسمی   دامت برکاتہم العالیہ) کی کتاب ہے،  جو تجارت کے بے شمار مسائل کا ذخیرہ  ہے، اس کا مطالعہ ان شاء اللہ مفید رہے گا۔

باقی انٹرنیٹ کے ذریعے کاروبار   کی چوں کہ بہت  صورتیں ہیں،بعض جائز ہیں ،اور بعض ناجائز ہیں، اس لیےبہتر یہی ہے سائل کو جو   مسئلہ  درپیش ہو، وہ لکھ کر پوچھ لے، تاکہ خاص اس صورت  کے متعلق جواب جاری کردیا جائے۔ نیز انٹرنیٹ کے ذریعے کاروبار سےمتعلق ہماری جامعہ کی ویب سائٹ پر بھی بہت سے فتاویٰ جاری ہوچکے ہیں،جو درج ذیل لنک(https://www.banuri.edu.pk) پر دیکھے جاسکتے ہیں۔

اسی طرح اس کے بارے میں ایک  تفصیلی فتوی ( 144303100435) جامعہ ہذا کے  ماہنامہ "بینات " (جمادالاخری 1443ھ ) میں جاری ہوا ہے،جو درج ذیل لنک پردیکھاجاسکتاہے: https://www.banuri.edu.pk/readquestion/amazon-144303100435/19-10-2021

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100505

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں