بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انٹرنیٹ کنکشن کے کاروبار کاحکم


سوال

میرا انٹرنیٹ کنکشن بیچنے کا کاروبار کا ہے، اور ماہانہ پیسے ملتے ہیں، تو یہ کاروبار اور اس سے ملنے والا پیسوں کا کیا حکم ہے؟

جواب

انٹرنیٹ کنکشن کے کاروبار کی گنجائش ہے؛ کیوں کہ انٹرنیٹ کا استعمال صحیح مقاصد کے لیے بھی ہوتاہے، اس پر جو   پیسہ ملتا ہے وہ آپ کی اجرت ہے،اس کو لینے میں حرج نہیں ۔کنکشن لے کر جو غلط استعمال کرے گا اس کے گناہ کا ذمہ دار  خود  استعمال کرنےوالاہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"قال في التتارخانیة: وفي الدلال والسمسار یجب أجر المثل، وما تواضعوا علیه أن في کل عشرة دنانیر کذا فذاك حرام علیهم. وفي الحاوي: سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: أرجو أنه لا بأس به وإن کان في الأصل فاسدًا؛ لکثرة التعامل، وکثیر من هذا غیر جائز، فجوزوه لحاجة الناس إلیه کدخول الحمام". (فتاوی شامی،کتاب الإجارة،ج:6 ص:63 ط:ایچ ایم سعید)

شرح الحموي میں ہے:
"إذا اجتمع المباشر والمتسبب أضیف الحکم إلی المباشر". ( شرح الحموي۴۰۴) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109203220

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں