بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عمامہ کے شملہ کی لمبائی


سوال

عمامہ کے شملہ کی لمبائی کتنی ہو؟

جواب

عمامہ کے شملہ کی لمبائی کے بارے میں  معجم طبرانی اوسط کی ایک روایت سےمعلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے سر مبارک پر عمامہ باندھا اور اس کا شملہ چار انگل کے بقدر  رکھ کر اس کی تحسین فرمائی۔ جب کہ مصنف ابن ابی شیبہ کی ایک روایت میں عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ سے  ایک شرعی گز   (ڈیڑھ فٹ) کے بقدر اور ایک روایت کے مطابق ایک بالشت کے بقدر شملہ  چھوڑنا منقول ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ عمامہ کا "شملہ" معتدل ہونا چاہیے، اتنا زیادہ لمبا رکھنا  جس  سے تکبر کی کیفیت پیدا ہو، اِسبال (کپڑا لٹکانے) کے تحت داخل ہے، جو اَز روئے حدیث منع ہے۔

المعجم الأوسط (8/ 369):

"عن عروة، عن عائشة، قالت: عمم رسول الله صلى الله عليه وسلم عبد الرحمن بن عوف، وأرخى له أربع أصابع، وقال: «إني لما صعدت إلى السماء رأيت أكثر الملائكة معتمين»."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200410

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں