بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کا قعدہ اولیٰ میں تشہد کے بعد درود پڑھنے سے نماز کا حکم


سوال

اگر امام قعدہ اولیٰ میں تشھد کےبعد درود شریف پڑھ لے، تو نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں امام کا دورانِ نماز  قعدہ اولیٰ میں تشہد کے بعد درود شریف پڑھ لینے سے سجدہ سہوہ واجب ہوجائےگا، نماز کے آخر میں سجدہ سہوہ کرلینے سے نماز ہوجائےگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و لايصلى على النبي صلى الله عليه وسلم في القعدة الأولى في الأربع قبل الظهر والجمعة وبعدها) ولو صلى ناسيًا فعليه السهو، و قيل: لا، شمني.

(قوله: و لايصلي إلخ) أقول: قال في البحر في باب صفة الصلاة: إن ما ذكر مسلم فيما قبل الظهر، لما صرحوا به من أنه لا تبطل شفعة الشفيع بالانتقال إلى الشفع الثاني منها، ولو أفسدها قضى أربعًا، و الأربع قبل الجمعة بمنزلتها. و أما الأربع بعد الجمعة فغير مسلم فإنّها كغيرها من السنن، فإنّهم لم يثبتوا لها تلك الأحكام المذكورة اهـ و مثله في الحلية، وهذا مؤيد لما بحثه الشرنبلالي من جوازها بتسليمتين لعذر".

(كتاب الصلوة، باب الوتر والنوافل، ج:2، ص:16، ط:ايج سعيد)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144309100644

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں